یہ تیری نظر کیا شرارت ہے
جیسے ہرے پتو کی عمارت ہے۔
بے رکُھی ارد گرد دایرے میں
تیری یاد میں کیسی قرارت ہے
ہے فقت دلِ ناداں کی معصوم جزبات
کیوں تیرے لہو میں یہ حرارت ہے؟
ہر سو شدت مجھے کھینچ کر صنم
کیوں تیری نگاہ میں یوں مہارت ہے؟
مدہوش میرے احساس انگنت ہے بے سبب
تیری یاد میں اک الگ ہی شرارت ہے
Post a Comment
Refrain from posting comments that are obscene, defamatory or inflammatory, and do not indulge in personal attacks, name calling or inciting hatred against any community. Let's work together to keep the conversation civil.